♥بِسّمِ اللَّہِ الرّ حمٰنِ الرَّحیم♥
بے حد حمد اور بے شمار تعریف اس واجب الوجود کے لیے جس نے تمام اشیاء کو عدم سے وجود عطا کیا بلکہ یہ سمجھو کہ اپنی ذات کو جلوہ نما کیا۔ درحقیقت ہر چیز میں اسی کے صفاتی جلوے نظر آتے ہیں اور لامحدود درود و سلام سیدالمرسلین رحمتہ العالمین اشرف المخلوقات خلاصہ موجودات کی ذات پاک پر اور ان کی آل و اصحاب پر جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام تک پہنچنے کا ذریعہ اور واسطہ ہیں۔
(صلی الله علیہ خیرخلقہ محمد والہ واصحابہ اجمعین)
ہزار بار بشویم دہن بہ مشک و گلاب
ہنور نام تو گفتن کمال بے ادب سیت
رب العالمین سیدالمرسلین خاتم النبین صلی الله تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل اس خدمت کو قبول فرمائے اور ذریعہٴ نجات بنائے۔ آمِيّنْ ثُمَّ آمِيّن!
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ (عربی)
از حضرت سیدنا امام زین العابدین رضی الله عنہ
ان نلت یاریح العبا یوما الی بیت الحرام
بلغ سلامی روضة فیھا النبی المحترم
من وجھہ شمس الضحی من خدہ بدر الدجی
من زاتہ نور الھدی من کفہ بعر الیھم
قرانہ برھاننا نسغالا دیان مغت
از جآء نا احکامہ کل الصعف مادا العدم
اکبارنا مجروحة من سیف ھجر المصطفے
طوبی لاھل مدینة فیھا النبی المعتشم
لست براج مغردا بل اقربائی کلھم
بالعشر اشفع یاشفح بالصاد والنون والقلم
یارحمة للعالمین انت شفیع المذنبین
ادرک لنا یوم العزین فضل وجودا او الکرم
یامصطفے یا مجتبے ارحم علی عصیاننا
مجبورة اعملنا زنبا وطمعا والظلم
یارحمة للعالمین ادرک لذین العابدین
محبوس ایدی الظلمین فی الموکباء لمزوحم
از حضرت سیدنا امام زین العابدین رضی الله عنہ
ان نلت یاریح العبا یوما الی بیت الحرام
بلغ سلامی روضة فیھا النبی المحترم
من وجھہ شمس الضحی من خدہ بدر الدجی
من زاتہ نور الھدی من کفہ بعر الیھم
قرانہ برھاننا نسغالا دیان مغت
از جآء نا احکامہ کل الصعف مادا العدم
اکبارنا مجروحة من سیف ھجر المصطفے
طوبی لاھل مدینة فیھا النبی المعتشم
لست براج مغردا بل اقربائی کلھم
بالعشر اشفع یاشفح بالصاد والنون والقلم
یارحمة للعالمین انت شفیع المذنبین
ادرک لنا یوم العزین فضل وجودا او الکرم
یامصطفے یا مجتبے ارحم علی عصیاننا
مجبورة اعملنا زنبا وطمعا والظلم
یارحمة للعالمین ادرک لذین العابدین
محبوس ایدی الظلمین فی الموکباء لمزوحم
ترجمہ: ”اگر گزرے تو اے بادِ صبا کسی دن حرم کی زمین تک میراسلام پہنچا دے اس روضے میں جس میں نبی عزت والے ہیں جن کا چہرہ مبارک سورج کی طرح چمکتا ہے جن کے رخسار چاند کی طرح چمکتے ہیں۔ جن کی ذات نورِ ہدایت ہے۔ جن کی ہتھیلی دریا ہمتوں کا ہے۔ ان کا قرآن ہمارے لیے دلیل ہے۔ اگلے دینوں کو منسوخ کرنے والا۔ جب ہمارے لیے اس کے احکام آ گئے۔ تمام صحیفے منسوخ ہو گئے۔ ہمارے جگر زخمی ہیں۔ تلوار ہجر محمد مصطفی ﷺ سے خوش خبری ہو مدینے والوں کو جن میں نبی عزت والے ہیں۔ نہیں ہوں میں امیدوار اکیلا بلکہ میرے تمام قریبی و رشتہ دار قیامت میں سفارش کرائے۔ سفارش کرنے والے بحرمت صادقوں کے قلم سے اے رحمت جہانوں کے آپ ہیں گنہگاروں کی سفارش کرنے والے پالیجیے ہم کو غمناک دن میں بزرگی اور بخشش اور کرم کے اے برگزیدہ دل پسندیدہ ذات پاک ہمارے گناہوں پر رحمت ہمارے اعمال موجود ہیں۔ گناہ اور طمع اور ظلم سے اے رحمت تمام جہانوں کے لیے پالیجیے زین العابدین رضی اللہ عنہ کو جو قیدی ہیں ظالموں کے ہاتھ میں لڑی بہت اور خام والی ہیں۔
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم
امابعد فاعوذبالله من الشیطان الرجیم
(بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ)
(الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليہ وسلم وسننہ وأيامہ:مختصر نام الجامع الصحيح)
امام بخاری کا نام محمد، کنیت ابو عبداللہ ہے۔ والد اسماعیل بن ابراہیم بنمغیرہ ہیں۔ امام بخاری کے پردادا مغیرہ حاکم بخارا امام جعفی کے ہاتھ مشرف بہ اسلام ہوئے تھے۔
♥ارشاد باری تعالٰی♥
( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ )
"اے ایمان والو! تم اﷲ کی اطاعت کیا کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کیا کرو اور اپنے اعمال برباد مت کرو،
"اے ایمان والو! تم اﷲ کی اطاعت کیا کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کیا کرو اور اپنے اعمال برباد مت کرو،
(محمد:33/47)
♥♥فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم♥♥
من أطاع محمدًا صلی الله عليه وآله وسلم فقد أطاع اﷲ ومن عصی محمدًا صلی الله عليه وآله وسلم فقد عصی اﷲ و محمد صلی الله عليه وآله وسلم فرّق بين الناس.
جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کی تو ضرور اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی تو وہ ضرور خدا کا نافرمان ہوا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات نے لوگوں (یعنی حق و باطل، ایمان و کفر اور خیر و شر) میں خطِ امتیاز قائم فرمایا۔
(بخاری، الصحيح، کتاب الاعتصام بالکتاب والسنة، باب الاقتداء بسنن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم ، 6 : 2655، رقم : 6852)
⊙فہرست مضامین⊙
0 comments:
Post a Comment
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●
pdf نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب
فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن کریم کی آیت
(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ( بھلائی اور پرہیزگاری کے کاموں
میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان
شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔
★=====★
♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥
⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙